اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو کواین اے 157 کا ٹکٹ دیدیا گیا۔۔ این اے 157 کی سیٹ زین قریشی نے پی پی 220 کا الیکشن لڑنے کیلئے خالی کی تھی۔شاہ محمودقریشی کی صاحبزادی کے مدمقابل یوسف رضاگیلانی کے صاحبزادے علی موسیٰ گیلانی ہوں گے۔
جنہیں ن لیگ کی حمایت ملنے کا بھی امکان ہے۔ اگر مسلم لیگ ن نے اپنے 2018 کے امیدوار عبدالغفار ڈوگر کو ٹکٹ نہ دیا تو عبدالغفار ڈوگر آزاد حیثیت میں کھڑے ہوں گے۔شاہ محمودقریشی کی صاحبزادی کو ٹکٹ دینے پر سوشل میڈیا صارفین کڑی تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں جن کا کہنا تھا کہ شاہ محمودقریشی موروثی سیاست کو پروموٹ کررہے ہیں، خود ایم این اے بنے، بیٹے کو پہلے ایم این اے اور پھر ایم پی اے بنوایا اور اب بیٹی کو ٹکٹ دلوادیا۔پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ این اے 157 میں خاندانوں کی نہیں انسانیت کی بات ہورہی ہے، میری بیٹی مہربانو نے عمران خان کی ہدایت پر کاغذات جمع کرائے ہیں، معاشرے کی تبدیلی میں پڑھی لکھی خاتون کا بڑا کردار ہے، ہمیں پاکستان کی آئندہ نسل کے لئے کردار ادا کرنا ہے، پاکستان کی آدھی آبادی خواتین پر مشتمل ہے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اتحادی حکومت کو قومی اسمبلی کی تحلیل کیلئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دے دی۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں اسلام آباد میں ایک بہت بڑے جلسے کی تاریخ دیں گے، یہ اسلام آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا، اس جلسے میں ہم حکومت کو ڈیڈ لائن دیں گے، اگر حکومت اسمبلی تحلیل نہیں کرتی تو راست اقدامات کا اعلان کریں گے۔